بھٹو کو اس تقریر اور اس جراَت پر سو قتل معاف ۔ ۔
یہی وہ تقریر تھی جس کے بعد امریکہ نے ضیاء الحق کو تیار کیا۔ بھٹو کو جیل میں گولی ماردی گیَ،جسے پھانسی کہا گیا، اور پاکستان ایک بار پھر امریکی غلامی اور آمریت کی تارکیوں میں چلا گیا۔۔ ۱۱ سال کی اس آمریت نے وہ کچھ بویا جسے ہم آج کاٹ رہے ہیں۔۔ سچ بات تو یہ ہے کہ اس ملک میں کبھی بھی عوامی لیڈرشپ کو ڈیویلپ نہیں ہونے دیا گیا جبکہ عوامی لیڈرشپ کو ہمیشہ کچل دیا گیا۔
[یہ میرے لیے اور میرے ملک کے لے انتہائی شرمدنگی کا باعث ہے اگر میں یہاں ایک لمحہ بھی غیرضروری ٹھرا۔ لیکن میں بائیکاٹ نہیں کررہا۔ زبردستی مسلط کرو!!! زبردستی مسلط کرو کسی بھی فیصلےکو۔ایسا بھیانک معاہدہ کرو جو ویرنالیعز کے معاہدے سے بھی بھیانک ہو۔
حملوں کو قانونی شکل دو، قبضوں کو قانونی شکل دو ان تمام چیزوں کو قانونی شکل دو جو14 یا 15 دسمبر 1971 سے پہلے تک غیر قانونی تھیں۔ میں اس پر معاہدہ نہیں کروں گا۔ ہم لڑیں گے، ہم واپس جاکر لڑیں گے۔ میرا ملک مجھے بلا رہا ہے۔ میں اپنا وقت یہاں سیکورٹی کونسل میں کیوں برباد کروں؟ میں جارہا ہوں۔۔ میں اپنی ملک کو ہتھیار ڈالنے کے کسی شرمناک معاہدے کا حصہ نہیں بنوں گا۔۔ آپ اپنے سلامتی کونسل کو اپنے ساتھ رکھیں۔۔ بھاڑ میں گیا میں جارہا ہوں۔۔ ( کاغذ پھاڑتے ہوئے) "]
یہی وہ تقریر تھی جس کے بعد امریکہ نے ضیاء الحق کو تیار کیا۔ بھٹو کو جیل میں گولی ماردی گیَ،جسے پھانسی کہا گیا، اور پاکستان ایک بار پھر امریکی غلامی اور آمریت کی تارکیوں میں چلا گیا۔۔ ۱۱ سال کی اس آمریت نے وہ کچھ بویا جسے ہم آج کاٹ رہے ہیں۔۔ سچ بات تو یہ ہے کہ اس ملک میں کبھی بھی عوامی لیڈرشپ کو ڈیویلپ نہیں ہونے دیا گیا جبکہ عوامی لیڈرشپ کو ہمیشہ کچل دیا گیا۔
[یہ میرے لیے اور میرے ملک کے لے انتہائی شرمدنگی کا باعث ہے اگر میں یہاں ایک لمحہ بھی غیرضروری ٹھرا۔ لیکن میں بائیکاٹ نہیں کررہا۔ زبردستی مسلط کرو!!! زبردستی مسلط کرو کسی بھی فیصلےکو۔ایسا بھیانک معاہدہ کرو جو ویرنالیعز کے معاہدے سے بھی بھیانک ہو۔
حملوں کو قانونی شکل دو، قبضوں کو قانونی شکل دو ان تمام چیزوں کو قانونی شکل دو جو14 یا 15 دسمبر 1971 سے پہلے تک غیر قانونی تھیں۔ میں اس پر معاہدہ نہیں کروں گا۔ ہم لڑیں گے، ہم واپس جاکر لڑیں گے۔ میرا ملک مجھے بلا رہا ہے۔ میں اپنا وقت یہاں سیکورٹی کونسل میں کیوں برباد کروں؟ میں جارہا ہوں۔۔ میں اپنی ملک کو ہتھیار ڈالنے کے کسی شرمناک معاہدے کا حصہ نہیں بنوں گا۔۔ آپ اپنے سلامتی کونسل کو اپنے ساتھ رکھیں۔۔ بھاڑ میں گیا میں جارہا ہوں۔۔ ( کاغذ پھاڑتے ہوئے) "]
No comments:
Post a Comment